Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3de89b02ec0a1f19edaca70f5be7338b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
روکے سے کہیں حادثۂ وقت رکا ہے - علی احمد جلیلی کی شاعری - Darsaal

روکے سے کہیں حادثۂ وقت رکا ہے

روکے سے کہیں حادثۂ وقت رکا ہے

شعلوں سے بچا شہر تو شبنم سے جلا ہے

کمرہ کسی مانوس سی خوشبو سے بسا ہے

جیسے کوئی اٹھ کر ابھی بستر سے گیا ہے

یہ بات الگ ہے کہ میں جیتا ہوں ابھی تک

ہونے کو تو سو بار مرا قتل ہوا ہے

پھولوں نے چرا لی ہیں مجھے دیکھ کے آنکھیں

کانٹوں نے بڑی دور سے پہچان لیا ہے

اس سمت ابھی خون کے پیاسے ہیں ہزاروں

اس سمت بس اک قطرۂ خوں اور بچا ہے

روداد چراغاں تو بہت خوب ہے لیکن

کیا جانیے کس کس کا لہو ان میں جلا ہے

اس رنگ تغزل پہ علیؔ چھاپ ہے میری

یہ ذوق سخن مجھ کو وراثت میں ملا ہے

(1003) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Roke Se Kahin Hadsa-e-waqt Ruka Hai In Urdu By Famous Poet Ali Ahmad Jalili. Roke Se Kahin Hadsa-e-waqt Ruka Hai is written by Ali Ahmad Jalili. Enjoy reading Roke Se Kahin Hadsa-e-waqt Ruka Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ali Ahmad Jalili. Free Dowlonad Roke Se Kahin Hadsa-e-waqt Ruka Hai by Ali Ahmad Jalili in PDF.