Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7a59da33852433cf60b3983b0e8dfff5, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہماری آنکھ نے دیکھے ہیں ایسے منظر بھی - علی احمد جلیلی کی شاعری - Darsaal

ہماری آنکھ نے دیکھے ہیں ایسے منظر بھی

ہماری آنکھ نے دیکھے ہیں ایسے منظر بھی

گلوں کی شاخ سے لٹکے ہوئے تھے خنجر بھی

یہاں وہاں کے اندھیروں کا کیا کریں ماتم

کہ اس سے بڑھ کے اندھیرے ہیں دل کے اندر بھی

ابھی سے ہاتھ مہکنے لگے ہیں کیوں میرے

ابھی تو دیکھا نہیں ہے بدن کو چھو کر بھی

کسے تلاش کریں اب نگر نگر لوگو

جواب دیتے نہیں ہیں بھرے ہوئے گھر بھی

ہماری تشنہ لبی پر نہ کوئی بوند گری

گھٹائیں جا چکیں چاروں طرف برس کر بھی

یہ خون رنگ چمن میں بدل بھی سکتا ہے

ذرا ٹھہر کہ بدل جائیں گے یہ منظر بھی

علیؔ ابھی تو بہت سی ہیں ان کہی باتیں

کہ ناتمام غزل ہے تمام ہو کر بھی

(799) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hamari Aankh Ne Dekhe Hain Aise Manzar Bhi In Urdu By Famous Poet Ali Ahmad Jalili. Hamari Aankh Ne Dekhe Hain Aise Manzar Bhi is written by Ali Ahmad Jalili. Enjoy reading Hamari Aankh Ne Dekhe Hain Aise Manzar Bhi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ali Ahmad Jalili. Free Dowlonad Hamari Aankh Ne Dekhe Hain Aise Manzar Bhi by Ali Ahmad Jalili in PDF.