Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ad44f45776345a9495d12d12c2ee6ac5, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پکارتے پکارتے صدا ہی اور ہو گئی - علینا عترت کی شاعری - Darsaal

پکارتے پکارتے صدا ہی اور ہو گئی

پکارتے پکارتے صدا ہی اور ہو گئی

قبول ہوتے ہوتے ہر دعا ہی اور ہو گئی

ذرا سا رک کے دو گھڑی چمن پہ کیا نگاہ کی

بدل گئے مزاج گل ہوا ہی اور ہو گئی

یہ کس کے نام کی تپش سے پر پر جل اٹھے

ہتھیلیاں مہک گئیں حنا ہی اور ہو گئی

خزاں نے اپنے نام کی ردا جو گل پہ ڈال دی

چمن کا رنگ اڑ گیا صبا ہی اور ہو گئی

غرور آفتاب سے زمیں کا دل سہم گیا

تمام بارشیں تھمیں گھٹا ہی اور ہو گئی

خموشیوں نے زیر لب یہ کیا کہا یہ کیا سنا

کہ کائنات عشق کی ادا ہی اور ہو گئی

جو وقت مہرباں ہوا تو خار پھول بن گئے

خزاں کی زرد زرد سی قبا ہی اور ہو گئی

ورق ورق علیناؔ ہم نے زندگی سے یوں رنگا

کہ کاتب نصیب کی رضا ہی اور ہو گئی

(976) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Pukarte Pukarte Sada Hi Aur Ho Gai In Urdu By Famous Poet Aleena Itrat. Pukarte Pukarte Sada Hi Aur Ho Gai is written by Aleena Itrat. Enjoy reading Pukarte Pukarte Sada Hi Aur Ho Gai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aleena Itrat. Free Dowlonad Pukarte Pukarte Sada Hi Aur Ho Gai by Aleena Itrat in PDF.