Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b80606d074ec66edb504ea982d728431, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دیتی ہیں تھپکیاں تری پرچھائیاں مجھے - علیم عثمانی کی شاعری - Darsaal

دیتی ہیں تھپکیاں تری پرچھائیاں مجھے

دیتی ہیں تھپکیاں تری پرچھائیاں مجھے

رشک بہشت ہیں مری تنہائیاں مجھے

میرے نصیب میں سہی آہ و فغاں مگر

اب تو سنائی دیتی ہیں شہنائیاں مجھے

کتنے عروج پر ہے مرے عشق کا وقار

حاصل ہیں کوئے یار کی رسوائیاں مجھے

مائل ہے چشم مست ادھر لگ رہا ہے اب

آواز دیں گی جھیل کی گہرائیاں مجھے

قائم ہے میرے درد کا اب تک وہی بھرم

اب بھی سلام کرتی ہیں پروائیاں مجھے

اس دور سرکشی کی کشاکش کے درمیاں

لگتی ہے پر سکون جبیں سائیاں مجھے

جو تھے خراب وہ تو بلندی پہ ہیں علیمؔ

پستی میں لے گئیں مری اچھائیاں مجھے

(1087) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Deti Hain Thapkiyan Teri Parchhaiyan Mujhe In Urdu By Famous Poet Aleem Usmani. Deti Hain Thapkiyan Teri Parchhaiyan Mujhe is written by Aleem Usmani. Enjoy reading Deti Hain Thapkiyan Teri Parchhaiyan Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aleem Usmani. Free Dowlonad Deti Hain Thapkiyan Teri Parchhaiyan Mujhe by Aleem Usmani in PDF.