Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a2c927a4a016fa1cfb3b070199bc140e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مرے حصار سے باہر بلا رہا ہے مجھے - عالم خورشید کی شاعری - Darsaal

مرے حصار سے باہر بلا رہا ہے مجھے

مرے حصار سے باہر بلا رہا ہے مجھے

کوئی حسین سا منظر بلا رہا ہے مجھے

جہاں مقیم تھا میں ایک اجنبی کی طرح

وہی مکان اب اکثر بلا رہا ہے مجھے

جو تھک کے بیٹھ گیا ہوں میں بیچ رستے میں

تو اب وہ میل کا پتھر بلا رہا ہے مجھے

ہوا ہے تشنہ لبی سے معاہدہ میرا

عبث ہی روز سمندر بلا رہا ہے مجھے

بجھا دئے ہیں اسی نے کئی چراغ مرے

جو ایک شمع جلا کر بلا رہا ہے مجھے

وہ جانتا ہے میں اس کے ستم کا خوگر ہوں

سو بار بار ستم گر بلا رہا ہے مجھے

بلا رہا ہے تو کھل کر کبھی بلائے وہ

بس اک اشارے سے اکثر بلا رہا ہے مجھے

دیار غیر میں رہتا ہوں میں مگر عالمؔ

ہر ایک لمحہ مرا گھر بلا رہا ہے مجھے

(920) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mere Hisar Se Bahar Bula Raha Hai Mujhe In Urdu By Famous Poet Alam Khursheed. Mere Hisar Se Bahar Bula Raha Hai Mujhe is written by Alam Khursheed. Enjoy reading Mere Hisar Se Bahar Bula Raha Hai Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Alam Khursheed. Free Dowlonad Mere Hisar Se Bahar Bula Raha Hai Mujhe by Alam Khursheed in PDF.