Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8bc6ce914e68ec1e1ab42c2f8caa14fc, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تو ساتھ ہے مگر کہیں تیرا پتا نہیں - اکرم نقاش کی شاعری - Darsaal

تو ساتھ ہے مگر کہیں تیرا پتا نہیں

تو ساتھ ہے مگر کہیں تیرا پتا نہیں

شاخوں پہ دور تک کوئی پتا ہرا نہیں

خاموشیاں بھری ہیں فضاؤں میں ان دنوں

ہم نے بھی موسموں سے ادھر کچھ کہا نہیں

تو نے زباں نہ کھولی سخن میں نے چن لیے

تو نے وہ پڑھ لیا جسے میں نے لکھا نہیں

یہ کون سی جگہ ہے یہ بستی ہے کون سی

کوئی بھی اس جہان میں تیرے سوا نہیں

چلیے بہت قریب سے سب دیکھنا ہوا

اپنے گماں سے ہٹ کے کہیں کچھ ہوا نہیں

چھوڑا ہے جانے کس نے مجھے بال و پر کے ساتھ

یہ کن بلندیوں پہ جہاں پر ہوا نہیں

رنگ طلب ہے کون سی منزل میں کیا کہیں

آنکھوں میں مدعا نہیں لب پر صدا نہیں

پیچھے ترے اے راحت جان کچھ نہ پوچھیو

کیا کیا ہوا نہیں یہاں کیا کچھ ہوا نہیں

(882) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tu Sath Hai Magar Kahin Tera Pata Nahin In Urdu By Famous Poet Akram Naqqash. Tu Sath Hai Magar Kahin Tera Pata Nahin is written by Akram Naqqash. Enjoy reading Tu Sath Hai Magar Kahin Tera Pata Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akram Naqqash. Free Dowlonad Tu Sath Hai Magar Kahin Tera Pata Nahin by Akram Naqqash in PDF.