Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_85563f5c0789ab29b2071d87640aed19, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
چڑھے ہوئے ہیں جو دریا اتر بھی جائیں گے - اکرم محمود کی شاعری - Darsaal

چڑھے ہوئے ہیں جو دریا اتر بھی جائیں گے

چڑھے ہوئے ہیں جو دریا اتر بھی جائیں گے

مرے بغیر ترے دن گزر بھی جائیں گے

اڑا رہی ہیں ہوائیں پرائے صحنوں میں

ڈھلے گی رات تو ہم اپنے گھر بھی جائیں گے

جو رو رہی ہے یہی آنکھ ہنس رہی ہوگی

ترے دیار میں بار دگر بھی جائیں گے

تلاش خود کو کہیں خاک و آب میں کر لیں

تمہارے کھوج میں پھر در بدر بھی جائیں گے

ہمیشہ ایک سی حالت پہ کچھ نہیں رہتا

جو آئے ہیں تو کڑے دن گزر بھی جائیں گے

یہ پھول پھول کسی خوش نما کی تحریریں

یہ لفظ معنوں سے اپنے مکر بھی جائیں گے

(907) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

ChaDhe Hue Hain Jo Dariya Utar Bhi Jaenge In Urdu By Famous Poet Akram Mahmud. ChaDhe Hue Hain Jo Dariya Utar Bhi Jaenge is written by Akram Mahmud. Enjoy reading ChaDhe Hue Hain Jo Dariya Utar Bhi Jaenge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akram Mahmud. Free Dowlonad ChaDhe Hue Hain Jo Dariya Utar Bhi Jaenge by Akram Mahmud in PDF.