Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_373d1935b5eeb33764d0c0373d32bd0d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کاوش - اختر الایمان کی شاعری - Darsaal

کاوش

نیا دن روز مجھ کو کتنا پیچھے پھینک دیتا ہے

یہ آج اندازہ ہوتا ہے کہ میں آہستہ آہستہ

ہزاروں میل کی دوری پہ تم سے آ گیا اور اب

دنوں سالوں مہینوں کو اکٹھا کر کے گم گشتہ

دیار ہو میں بیٹھا ہوں نہ کچھ آگے نہ کچھ پیچھے

سوا کچھ وسوسوں کے کچھ خساروں کے کمر بستہ

کہیں چلنے کو آگے جس کا واضح کچھ تصور ہی نہیں کوئی

ہمارے سب مسائل جن کا ہم پر بوجھ ہے اتنا

ہماری کشت بے مایہ ہیں اس صحرا میں کیا بویا

بگولوں کے سوا کچھ گرم جھونکوں کے سوا ہم نے

چلو اک تیز دھارے میں کہیں پر ڈال دیں کشتی

لطافت ٹھنڈے پانی کی کریں محسوس کچھ تھوڑا بکھر جائیں

ہنسیں بے وجہ یوں ہی غل مچائیں بے سبب دوڑیں

اڑیں ان بادلوں کے پیچھے اور میلوں نکل جائیں

(827) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kawish In Urdu By Famous Poet Akhtar-ul-Iman. Kawish is written by Akhtar-ul-Iman. Enjoy reading Kawish Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhtar-ul-Iman. Free Dowlonad Kawish by Akhtar-ul-Iman in PDF.