Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_4c219a32f74e9e45e9ecf71d067dacd3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بلاوا - اختر الایمان کی شاعری - Darsaal

بلاوا

نگر نگر کے دیس دیس کے پربت ٹیلے اور بیاباں

ڈھونڈ رہے ہیں اب تک مجھ کو کھیل رہے ہیں میرے ارماں

میرے سپنے میرے آنسو ان کی چھلنی چھاؤں میں جیسے

دھول میں بیٹھے کھیل رہے ہوں بالک باپ سے روٹھے روٹھے!

دن کے اجالے سانجھ کی لالی رات کے اندھیارے سے کوئی

مجھ کو آوازیں دیتا ہے آؤ آؤ آؤ آؤ

میری روح کی جوالا مجھ کو پھونک رہی ہے دھیرے دھیرے

میری آگ بھڑک اٹھی ہے کوئی بجھاؤ کوئی بجھاؤ

میں بھٹکا بھٹکا پھرتا ہوں کھوج میں تیری جس نے مجھ کو

کتنی بار پکارا لیکن ڈھونڈ نہ پایا اب تک تجھ کو

میرے سنگی میرے ساتھی تیرے کارن چھوٹ گئے ہیں

تیرے کارن جگ سے میرے کتنے ناطے ٹوٹ گئے ہیں

میں ہوں ایسا پات ہوا میں پیڑ سے جو ٹوٹے اور سوچے

دھرتی میری گور ہے یا گھر یہ نیلا آکاش جو سر پر

پھیلا پھیلا ہے اور اس کے سورج چاند ستارے مل کر

میرا دیپ جلا بھی دیں گے یا سب کے سب روپ دکھا کر

ایک اک کر کے کھو جائیں گے جیسے میرے آنسو اکثر

پلکوں پر تھرا تھرا کر تاریکی میں کھو جاتے ہیں

جیسے بالک مانگ مانگ کر نئے کھلونے سو جاتے ہیں!

(1057) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bulawa In Urdu By Famous Poet Akhtar-ul-Iman. Bulawa is written by Akhtar-ul-Iman. Enjoy reading Bulawa Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhtar-ul-Iman. Free Dowlonad Bulawa by Akhtar-ul-Iman in PDF.