Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_da959a0c9fabcfa119b89f249a5e05e7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آنسو - اختر شیرانی کی شاعری - Darsaal

آنسو

میرے پہلو میں جو بہہ نکلے تمہارے آنسو

بن گئے شام محبت کے ستارے آنسو

دیکھ سکتا ہے بھلا کون یہ پارے آنسو

میری آنکھوں میں نہ آ جائیں تمہارے آنسو

شمع کا عکس جھلکتا ہے جو ہر آنسو میں

بن گئے بھیگی ہوئی رات کے تارے آنسو

مینہ کی بوندوں کی طرح ہو گئے سستے کیوں آج

موتیوں سے کہیں مہنگے تھے تمہارے آنسو

صاف اقرار محبت ہو زباں سے کیوں کر

آنکھ میں آ گئے یوں شرم کے مارے آنسو

ہجر ابھی دور ہے میں پاس ہوں اے جان وفا

کیوں ہوئے جاتے ہیں بے چین تمہارے آنسو

صبح دم دیکھ نہ لے کوئی یہ بھیگا آنچل

میری چغلی کہیں کھا دیں نہ تمہارے آنسو

اپنے دامان و گریباں کو میں کیوں پیش کروں

ہیں مرے عشق کا انعام تمہارے آنسو

دم رخصت ہے قریب اے غم فرقت خوش ہو

کرنے والے ہیں جدائی کے اشارے آنسو

صدقے اس جان محبت کے میں اخترؔ جس کے

رات بھر بہتے رہے شوق کے مارے آنسو

(1119) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aansu In Urdu By Famous Poet Akhtar Shirani. Aansu is written by Akhtar Shirani. Enjoy reading Aansu Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhtar Shirani. Free Dowlonad Aansu by Akhtar Shirani in PDF.