Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2a9c3ad2ffb7b06fb29f3d4a73eb7c7a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مری آنکھوں سے ظاہر خوں فشانی اب بھی ہوتی ہے - اختر شیرانی کی شاعری - Darsaal

مری آنکھوں سے ظاہر خوں فشانی اب بھی ہوتی ہے

مری آنکھوں سے ظاہر خوں فشانی اب بھی ہوتی ہے

نگاہوں سے بیاں دل کی کہانی اب بھی ہوتی ہے

سرور آرا شراب ارغوانی اب بھی ہوتی ہے

مرے قدموں میں دنیا کی جوانی اب بھی ہوتی ہے

کوئی جھونکا تو لاتی اے نسیم اطراف کنعاں تک

سواد مصر میں عنبر فشانی اب بھی ہوتی ہے

وہ شب کو مشک بو پردوں میں چھپ کر آ ہی جاتے ہیں

مرے خوابوں پر ان کی مہربانی اب بھی ہوتی ہے

کہیں سے ہاتھ آ جائے تو ہم کو بھی کوئی لا دے

سنا ہے اس جہاں میں شادمانی اب بھی ہوتی ہے

ہلال و بدر کے نقشے سبق دیتے ہیں انساں کو

کہ ناکامی بنائے کامرانی اب بھی ہوتی ہے

کہیں اغیار کے خوابوں میں چھپ چھپ کر نہ جاتے ہوں

وہ پہلو میں ہیں لیکن بدگمانی اب بھی ہوتی ہے

سمجھتا ہے شکست توبہ اشک توبہ کو زاہد

مری آنکھوں کی رنگت ارغوانی اب بھی ہوتی ہے

وہ برساتیں وہ باتیں وہ ملاقاتیں کہاں ہمدم

وطن کی رات ہونے کو سہانی اب بھی ہوتی ہے

خفا ہیں پھر بھی آ کر چھیڑ جاتے ہیں تصور میں

ہمارے حال پر کچھ مہربانی اب بھی ہوتی ہے

زباں ہی میں نہ ہو تاثیر تو میں کیا کروں ناصح

تری باتوں سے پیدا سرگرانی اب بھی ہوتی ہے

تمہارے گیسوؤں کی چھاؤں میں اک رات گزری تھی

ستاروں کی زباں پر یہ کہانی اب بھی ہوتی ہے

پس توبہ بھی پی لیتے ہیں جام غنچہ و گل سے

بہاروں میں جنوں کی مہمانی اب بھی ہوتی ہے

کوئی خوش ہو مری مایوسیاں فریاد کرتی ہیں

الٰہی کیا جہاں میں شادمانی اب بھی ہوتی ہے

بتوں کو کر دیا تھا جس نے مجبور سخن اخترؔ

لبوں پر وہ نوائے آسمانی اب بھی ہوتی ہے

(1039) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Meri Aankhon Se Zahir KHun-fishani Ab Bhi Hoti Hai In Urdu By Famous Poet Akhtar Shirani. Meri Aankhon Se Zahir KHun-fishani Ab Bhi Hoti Hai is written by Akhtar Shirani. Enjoy reading Meri Aankhon Se Zahir KHun-fishani Ab Bhi Hoti Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhtar Shirani. Free Dowlonad Meri Aankhon Se Zahir KHun-fishani Ab Bhi Hoti Hai by Akhtar Shirani in PDF.