Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b940d7e8075c58bba8ecbb3496325fe9, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کس کی آنکھوں کا لیے دل پہ اثر جاتے ہیں - اختر شیرانی کی شاعری - Darsaal

کس کی آنکھوں کا لیے دل پہ اثر جاتے ہیں

کس کی آنکھوں کا لیے دل پہ اثر جاتے ہیں

مے کدے ہاتھ بڑھاتے ہیں جدھر جاتے ہیں

دل میں ارمان وصال آنکھ میں طوفان جمال

ہوش باقی نہیں جانے کا مگر جاتے ہیں

بھولتی ہی نہیں دل کو تری مستانہ نگاہ

ساتھ جاتا ہے یہ مے خانہ جدھر جاتے ہیں

پاسبانان حیا کیا ہوئے اے دولت حسن

ہم چرا کر تری دزدیدہ نظر جاتے ہیں

پرسش دل تو کجا یہ بھی نہ پوچھا اس نے

ہم مسافر کدھر آئے تھے کدھر جاتے ہیں

چشم حیراں میں سمائے ہیں یہ کس کے جلوے

طور ہر گام پہ رقصاں ہیں جدھر جاتے ہیں

جس طرح بھولے مسافر کوئی ساماں اپنا

ہم یہاں بھول کے دل اور نظر جاتے ہیں

کتنے بے درد ہیں اس شہر کے رہنے والے

راہ میں چھین کے دل کہتے ہیں گھر جاتے ہیں

اگلے وقتوں میں لٹا کرتے تھے رہرو اکثر

ہم تو اس عہد میں بھی لٹ کے مگر جاتے ہیں

فیض آباد سے پہنچا ہمیں یہ فیض اخترؔ

کہ جگر پر لیے ہم داغ جگر جاتے ہیں

(871) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kis Ki Aankhon Ka Liye Dil Pe Asar Jate Hain In Urdu By Famous Poet Akhtar Shirani. Kis Ki Aankhon Ka Liye Dil Pe Asar Jate Hain is written by Akhtar Shirani. Enjoy reading Kis Ki Aankhon Ka Liye Dil Pe Asar Jate Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhtar Shirani. Free Dowlonad Kis Ki Aankhon Ka Liye Dil Pe Asar Jate Hain by Akhtar Shirani in PDF.