Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8b1162a5b0f92b3c8967d2db82be1c25, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اگر وہ اپنے حسین چہرے کو بھول کر بے نقاب کر دے - اختر شیرانی کی شاعری - Darsaal

اگر وہ اپنے حسین چہرے کو بھول کر بے نقاب کر دے

اگر وہ اپنے حسین چہرے کو بھول کر بے نقاب کر دے

تو ذرے کو ماہتاب اور ماہتاب کو آفتاب کر دے

تری محبت کی وادیوں میں مری جوانی سے دور کیا ہے

جو سادہ پانی کو اک نشیلی نظر میں رنگیں شراب کر دے

حریم عشرت میں سونے والے شمیم گیسو کی مستیوں سے

مری جوانی کی سادہ راتوں کو اب تو سرشار خواب کر دے

مزے وہ پائے ہیں آرزو میں کہ دل کی یہ آرزو ہے یا رب

تمام دنیا کی آرزوئیں مرے لیے انتخاب کر دے

نظر نا آنے پہ ہے یہ حالت کہ جنگ ہے شیخ و برہمن میں

خبر نہیں کیا سے کیا ہو دنیا جو خود کو وہ بے نقاب کر دے

مرے گناہوں کی شورشیں اس لیے زیادہ رہی ہیں یا رب

کہ ان کی گستاخیوں سے تو اپنے عفو کو بے حساب کر دے

خدا نہ لائے وہ دن کہ تیری سنہری نیندوں میں فرق آئے

مجھے تو یوں اپنے ہجر میں عمر بھر کو بیزار خواب کر دے

میں جان و دل سے تصور حسن دوست کی مستیوں کے قرباں

جو اک نظر میں کسی کے بے کیف آنسوؤں کو شراب کر دے

عروس فطرت کا ایک کھویا ہوا تبسم ہے جس کو اخترؔ

کہیں وہ چاہے شراب کر دے کہیں وہ چاہے شباب کر دے

(1023) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Agar Wo Apne Hasin Chehre Ko Bhul Kar Be-naqab Kar De In Urdu By Famous Poet Akhtar Shirani. Agar Wo Apne Hasin Chehre Ko Bhul Kar Be-naqab Kar De is written by Akhtar Shirani. Enjoy reading Agar Wo Apne Hasin Chehre Ko Bhul Kar Be-naqab Kar De Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhtar Shirani. Free Dowlonad Agar Wo Apne Hasin Chehre Ko Bhul Kar Be-naqab Kar De by Akhtar Shirani in PDF.