آشنا ہو کر تغافل آشنا کیوں ہو گئے

آشنا ہو کر تغافل آشنا کیوں ہو گئے

باوفا تھے تم تو آخر بے وفا کیوں ہو گئے

اور بھی رہتے ابھی کچھ دن نظر کے سامنے

دیکھتے ہی دیکھتے ہم سے خفا کیوں ہو گئے

ان وفاداری کے وعدوں کو الٰہی کیا ہوا

وہ وفائیں کرنے والے بے وفا کیوں ہو گئے

کس طرح دل سے بھلا بیٹھے ہماری یاد کو

اس طرح پردیس جا کر بے وفا کیوں ہو گئے

تم تو کہتے تھے کہ ہم تجھ کو نہ بھولیں گے کبھی

بھول کر ہم کو تغافل آشنا کیوں ہو گئے

ہم تمہارا درد دل سن سن کے ہنستے تھے کبھی

آج روتے ہیں کہ یوں درد آشنا کیوں ہو گئے

چاند کے ٹکڑے بھی نظروں میں سما سکتے نہیں

کیا بتائیں ہم ترے در کے گدا کیوں ہو گئے

یہ جوانی یہ گھٹائیں یہ ہوائیں یہ بہار

حضرت اخترؔ ابھی سے پارسا کیوں ہو گئے

(834) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aashna Ho Kar Taghaful Aashna Kyun Ho Gae In Urdu By Famous Poet Akhtar Shirani. Aashna Ho Kar Taghaful Aashna Kyun Ho Gae is written by Akhtar Shirani. Enjoy reading Aashna Ho Kar Taghaful Aashna Kyun Ho Gae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhtar Shirani. Free Dowlonad Aashna Ho Kar Taghaful Aashna Kyun Ho Gae by Akhtar Shirani in PDF.