Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6f22ddfbefe766b0bb9fc054652a25c0, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مدت سے لاپتہ ہے خدا جانے کیا ہوا - اختر سعید خان کی شاعری - Darsaal

مدت سے لاپتہ ہے خدا جانے کیا ہوا

مدت سے لاپتہ ہے خدا جانے کیا ہوا

پھرتا تھا ایک شخص تمہیں پوچھتا ہوا

وہ زندگی تھی آپ تھے یا کوئی خواب تھا

جو کچھ تھا ایک لمحے کو بس سامنا ہوا

ہم نے ترے بغیر بھی جی کر دکھا دیا

اب یہ سوال کیا ہے کہ پھر دل کا کیا ہوا

سو بھی وہ تو نہ دیکھ سکی اے ہوائے دہر

سینے میں اک چراغ رکھا تھا جلا ہوا

دنیا کو ضد نمائش زخم جگر سے تھی

فریاد میں نے کی نہ زمانہ خفا ہوا

ہر انجمن میں دھیان اسی انجمن کا ہے

جاگا ہو جیسے خواب کوئی دیکھتا ہوا

شاید چمن میں جی نہ لگے لوٹ آؤں میں

صیاد رکھ قفس کا ابھی در کھلا ہوا

یہ اضطراب شوق ہے اخترؔ کہ گمرہی

میں اپنے قافلے سے ہوں کوسوں بڑھا ہوا

(1155) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Muddat Se Lapata Hai KHuda Jaane Kya Hua In Urdu By Famous Poet Akhtar Saeed Khan. Muddat Se Lapata Hai KHuda Jaane Kya Hua is written by Akhtar Saeed Khan. Enjoy reading Muddat Se Lapata Hai KHuda Jaane Kya Hua Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhtar Saeed Khan. Free Dowlonad Muddat Se Lapata Hai KHuda Jaane Kya Hua by Akhtar Saeed Khan in PDF.