Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7393aca6756f79d3e73db867435c6691, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
روایات کی تخلیق - اختر پیامی کی شاعری - Darsaal

روایات کی تخلیق

میرے نغمے تو روایات کے پابند نہیں

تو نے شاید یہی سمجھا تھا ندیم

تو نے سمجھا تھا کہ شبنم کی خنک تابی سے

میں ترا رنگ محل اور سجا ہی دوں گا

تو نے سمجھا تھا کہ پیپل کے گھنے سائے میں

اپنے کالج کے ہی رومان سناؤں گا تجھے

ایک رنگین سی تتلی کے پروں کے قصے

کچھ سحر کار نگاہوں کے بیاں

کچھ جواں سال اداؤں کے نشاں

کچھ کروں گا لب و رخسار کی باتیں تجھ سے

تو نے شاید یہی سمجھا تھا ندیم

تو نے یہ کیوں نہیں سمجھا کہ مرے افسانے

طنز بن کر تری سانسوں سے الجھ جائیں گے

زندگی چاند کی ٹھنڈک ہی نہیں

زندگی گرم مشینوں کا دھواں بھی ہے ندیم

اس دھوئیں میں مجھے زنجیر نظر آتی ہے

مجھ کو خود تیری ہی تصویر نظر آتی ہے

غور سے دیکھ ذرا دیکھ تو لے

تجھ کو ڈر ہے تری تہذیب نہ جل جائے کہیں

مجھ کو ڈر ہے یہ روایات نہ جل جائیں کہیں

پھر اک دن اسی خاکستر سے

اک نئے عہد کی تعمیر تو ہو جائے گی

ایک انسان نیا ابھرے گا

صبح اور شام کی ملتی ہوئی سرحد کے قریب

اپنے چہرے پہ شفق زار کی سرخی لے کر

ایک انسان نیا ابھرے گا

میرے نغمے تو روایات کے پابند نہیں

میں روایات کی تخلیق کیا کرتا ہوں

(743) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Riwayat Ki TaKHliq In Urdu By Famous Poet Akhtar Payami. Riwayat Ki TaKHliq is written by Akhtar Payami. Enjoy reading Riwayat Ki TaKHliq Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhtar Payami. Free Dowlonad Riwayat Ki TaKHliq by Akhtar Payami in PDF.