Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_220102246fc0be39b7a332ecc0bd7d29, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پردۂ زنگاری - اختر پیامی کی شاعری - Darsaal

پردۂ زنگاری

دیکھ ان ریشمی پردوں کی حدوں سے باہر

دیکھ لوہے کی سلاخوں سے پرے

دیکھ سڑکوں پہ یہ آوارہ مزاجوں کا ہجوم

دیکھ تہذیب کے ماروں کا ہجوم

اپنی آنکھوں میں چھپائے ہوئے ارمان کی لاش

قافلے آتے چلے جاتے ہیں

زندگی ایک ہی محور کا سہارا لے کر

ناچتے ناچتے تھک جاتی ہے

ناچتے ناچتے تھک جاتی ہے

تیرے پر نور شبستاں میں کوئی مست شباب

جس کی پازیب کی ہر لے میں ہزاروں لاشیں

چاندنی رات میں بیتے ہوئے رومانوں کی

اپنی ہر سانس سے باندھے ہوئے پیمانوں کی

چیختی چیختی سو جاتی ہیں

یہ کشاکش یہ تصادم یہ تضاد

مان لیتا ہوں یہ فطرت کی فسوں کاری ہے

ان اصولوں ہی پہ قائم ہے تمدن کا نظام

تو یہ کہتا ہے تو میں بھی تری خاطر اے دوست

مان لیتا ہوں یہ انسان کی تخلیق نہیں

کوئی معشوق ہے اس پردۂ نگاری میں

تیرا معشوق مرے عہد کا انساں تو نہیں

تیری تمہید مری نظم کا عنواں تو نہیں

(722) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Parda-e-zangari In Urdu By Famous Poet Akhtar Payami. Parda-e-zangari is written by Akhtar Payami. Enjoy reading Parda-e-zangari Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhtar Payami. Free Dowlonad Parda-e-zangari by Akhtar Payami in PDF.