Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f393e5d9d74f540a738899f2b8ebcdd1, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
لمس آخری - اختر پیامی کی شاعری - Darsaal

لمس آخری

نہ رؤو جبر کا عادی ہوں مجھ پہ رحم کرو

تمہیں قسم مری وارفتہ زندگی کی قسم

نہ رؤو بال بکھیرو نہ تم خدا کے لیے

اندھیری رات میں جگنو کی روشنی کی قسم

میں کہہ رہا ہوں نہ رؤو کہ مجھ کو ہوش نہیں

یہی تو خوف ہے آنسو مجھے بہا دیں گے

میں جانتا ہوں کہ یہ سیل بھی شرارے ہیں

مری حیات کی ہر آرزو جلا دیں گے

نہ اتنا رؤو یہ قندیل بجھ نہ جائے کہیں

اسے خود اپنا لہو دے کے میں جلاتا ہوں

جو ہم نے مل کے اٹھائے تھے وہ محل بیٹھے

اب اپنے ہاتھ سے مٹی کا گھر بناتا ہوں

تمہارے واسطے شبنم نچوڑ سکتا ہوں

زر و جواہر و گوہر کہاں سے لاؤں میں

تمہارے حسن کو اشعار میں سجا دوں گا

تمہارے واسطے زیور کہاں سے لاؤں میں

حسین میز سبک جام قیمتی فانوس

مجھے یہ شک ہے میں کچھ بھی تو دے نہیں سکتا

غلام اور یہ شاعر کا جذبۂ آزاد

میں اپنے سر پہ یہ احسان لے نہیں سکتا

مجھے یقین ہے تم مجھ کو معاف کر دو گی

کہ ہم نے ساتھ جلائے تھے زندگی کے کنول

اب اس کو کیا کروں دشمن کی جیت ہو جائے

ہمارے سر پہ برس جائے یاس کا بادل

نہ رؤو دیکھو مری سانس تھرتھراتی ہے

قریب آؤ میں آنسو تو پونچھ کر دیکھوں

سنو تو سوئی ہوئی زندگی بھی چیخ اٹھے

قریب آؤ وہی بات کان میں کہہ دوں

نہ رؤو میری سیہ بختیوں پہ مت رؤو

تمہیں قسم مری آشفتہ خاطری کی قسم

مٹا دو عارض تاباں کے بد نما دھبے

تمہارے ہونٹوں پہ اس لمس آخری کی قسم

(941) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Lams-e-aKHiri In Urdu By Famous Poet Akhtar Payami. Lams-e-aKHiri is written by Akhtar Payami. Enjoy reading Lams-e-aKHiri Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhtar Payami. Free Dowlonad Lams-e-aKHiri by Akhtar Payami in PDF.