Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_08cca10dc9e24e78cfff862d7e68083f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
گھروندے - اختر پیامی کی شاعری - Darsaal

گھروندے

گھنٹیاں گونج اٹھیں گونج اٹھیں

گیس بے کار جلاتے ہو بجھا دو برنر

اپنی چیزوں کو اٹھا کر رکھو

جاؤ گھر جاؤ لگا دو یہ کواڑ

ایک نیلی سی حسیں رنگ کی کاپی لے کر

میں یہاں گھر کو چلا آتا ہوں

ایک سگریٹ کو سلگاتا ہوں

وہ مری آس میں بیٹھی ہوگی

وہ مری راہ بھی تکتی ہوگی

کیوں ابھی تک نہیں آئے آخر

سوچتے سوچتے تھک جائے گی

گھبرائے گی

اور جب دور سے دیکھے گی تو کھل جائے گی

اس کے جذبات چھلک اٹھیں گے

اس کا سینہ بھی دھڑک اٹھے گا

اس کی بانہوں میں نیا خون سمٹ آئے گا

اس کے ماتھے پہ نئی صبح ابھرتی ہوگی

اس کے ہونٹوں پہ نئے گیت لرزتے ہوں گے

اس کی آنکھوں میں نیا حسن نکھر آئے گا

ایک ترغیب نظر آئے گی

اس کے ہونٹوں کے سبھی گیت چرا ہی لوں گا

اوہ کیا سوچ رہا ہوں مجھے کچھ یاد نہیں

میں تصور میں گھروندے تو بنا لیتا ہوں

اپنی تنہائی کو پردوں میں چھپا لیتا ہوں

(752) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Gharaunde In Urdu By Famous Poet Akhtar Payami. Gharaunde is written by Akhtar Payami. Enjoy reading Gharaunde Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhtar Payami. Free Dowlonad Gharaunde by Akhtar Payami in PDF.