Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_859ee16a48e5da6600269e40fc5b5ede, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جو بھی مل جاتا ہے گھر بار کو دے دیتا ہوں - اختر نظمی کی شاعری - Darsaal

جو بھی مل جاتا ہے گھر بار کو دے دیتا ہوں

جو بھی مل جاتا ہے گھر بار کو دے دیتا ہوں

یا کسی اور طلب گار کو دے دیتا ہوں

دھوپ کو دیتا ہوں تن اپنا جھلسنے کے لئے

اور سایہ کسی دیوار کو دے دیتا ہوں

جو دعا اپنے لئے مانگنی ہوتی ہے مجھے

وہ دعا بھی کسی غم خوار کو دے دیتا ہوں

مطمئن اب بھی اگر کوئی نہیں ہے نہ سہی

حق تو میں پہلے ہی حق دار کو دے دیتا ہوں

جب بھی لکھتا ہوں میں افسانا یہی ہوتا ہے

اپنا سب کچھ کسی کردار کو دے دیتا ہوں

خود کو کر دیتا ہوں کاغذ کے حوالے اکثر

اپنا چہرہ کبھی اخبار کو دیتا ہوں

میری دوکان کی چیزیں نہیں بکتی نظمیؔ

اتنی تفصیل خریدار کو دے دیتا ہوں

(854) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jo Bhi Mil Jata Hai Ghar-bar Ko De Deta Hun In Urdu By Famous Poet Akhtar Nazmi. Jo Bhi Mil Jata Hai Ghar-bar Ko De Deta Hun is written by Akhtar Nazmi. Enjoy reading Jo Bhi Mil Jata Hai Ghar-bar Ko De Deta Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhtar Nazmi. Free Dowlonad Jo Bhi Mil Jata Hai Ghar-bar Ko De Deta Hun by Akhtar Nazmi in PDF.