افق افق نئے سورج نکلتے رہتے ہیں

افق افق نئے سورج نکلتے رہتے ہیں

دیے جلیں نہ جلیں داغ جلتے رہتے ہیں

مری گلی کے مکیں یہ مرے رفیق سفر

یہ لوگ وہ ہیں جو چہرے بدلتے رہتے ہیں

زمانے کو تو ہمیشہ سفر میں رہنا ہے

جو قافلے نہ چلیں رستے چلتے رہتے ہیں

ہزار سنگ گراں ہو ہزار جبر زماں

مگر حیات کے چشمے ابلتے رہتے ہیں

یہ اور بات کہ ہم میں ہی صبر و ضبط نہیں

یہ اور بات کہ لمحات ٹلتے رہتے ہیں

یہ وقت شام ہے یا رب دل و نظر کی ہو خیر

کہ اس سمے میں تو سائے بھی ڈھلتے رہتے ہیں

کبھی وہ دن تھے زمانے سے آشنائی تھی

اور آئینے سے اب اخترؔ بہلتے رہتے ہیں

(684) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ufuq Ufuq Nae Suraj Nikalte Rahte Hain In Urdu By Famous Poet Akhtar Hoshiyarpuri. Ufuq Ufuq Nae Suraj Nikalte Rahte Hain is written by Akhtar Hoshiyarpuri. Enjoy reading Ufuq Ufuq Nae Suraj Nikalte Rahte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhtar Hoshiyarpuri. Free Dowlonad Ufuq Ufuq Nae Suraj Nikalte Rahte Hain by Akhtar Hoshiyarpuri in PDF.