Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_u60nrj86k5cbnnpm61p33g8cl0, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
قریۂ جاں سے گزر کر ہم نے یہ دیکھا بھی ہے - اختر ہوشیارپوری کی شاعری - Darsaal

قریۂ جاں سے گزر کر ہم نے یہ دیکھا بھی ہے

قریۂ جاں سے گزر کر ہم نے یہ دیکھا بھی ہے

جس جگہ اونچی چٹانیں ہیں وہاں دریا بھی ہے

درد کا چڑھتا سمندر جسم کا کچا مکاں

اور ان کے درمیاں آواز کا صحرا بھی ہے

روح کی گہرائی میں پاتا ہوں پیشانی کے زخم

صرف چاہا ہی نہیں میں نے اسے پوجا بھی ہے

رات کی پرچھائیاں بھی گھر کے اندر بند ہیں

شام کی دہلیز پر سورج کا نقش پا بھی ہے

چاند کی کرنیں خراشیں ہیں در و دیوار پر

اور در و دیوار کے پہلو میں اک سایا بھی ہے

گھر کا دروازہ مقفل ہے اگر دیکھے کوئی

اندر اک کہرام ہے جیسے کوئی رہتا بھی ہے

جب میں اخترؔ پتھروں کو آئنہ دکھلا چکا

میں نے دیکھا آئنوں کے ہاتھ میں تیشہ بھی ہے

(705) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Qarya-e-jaan Se Guzar Kar Humne Ye Dekha Bhi Hai In Urdu By Famous Poet Akhtar Hoshiyarpuri. Qarya-e-jaan Se Guzar Kar Humne Ye Dekha Bhi Hai is written by Akhtar Hoshiyarpuri. Enjoy reading Qarya-e-jaan Se Guzar Kar Humne Ye Dekha Bhi Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhtar Hoshiyarpuri. Free Dowlonad Qarya-e-jaan Se Guzar Kar Humne Ye Dekha Bhi Hai by Akhtar Hoshiyarpuri in PDF.