نہ جب کوئی شریک ذات ہوگا

نہ جب کوئی شریک ذات ہوگا

مرا ہم زاد میرے ساتھ ہوگا

گھروں کے بند دروازوں میں روشن

وہی اک زخم احساسات ہوگا

نہ یوں دہلیز تک آؤ کہ باہر

گلی میں فتنۂ ذرات ہوگا

کریدے جاؤ یوں ہی راکھ دل کی

کہیں تو شعلۂ جذبات ہوگا

دریچے یوں تو کھل سکتے نہیں تھے

ہواؤں میں کسی کا ہات ہوگا

کتابوں میں ملیں گے شعر میرے

مرا غم رونق صفحات ہوگا

یہی دن میں ڈھلے گی رات اخترؔ

یہی دن کا اجالا رات ہوگا

(703) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Na Jab Koi Sharik-e-zat Hoga In Urdu By Famous Poet Akhtar Hoshiyarpuri. Na Jab Koi Sharik-e-zat Hoga is written by Akhtar Hoshiyarpuri. Enjoy reading Na Jab Koi Sharik-e-zat Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhtar Hoshiyarpuri. Free Dowlonad Na Jab Koi Sharik-e-zat Hoga by Akhtar Hoshiyarpuri in PDF.