Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_28e31615aa43111c2e35f90446f7262b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کیا پوچھتے ہو مجھ سے کہ میں کس نگر کا تھا - اختر ہوشیارپوری کی شاعری - Darsaal

کیا پوچھتے ہو مجھ سے کہ میں کس نگر کا تھا

کیا پوچھتے ہو مجھ سے کہ میں کس نگر کا تھا

جلتا ہوا چراغ مری رہگزر کا تھا

ہم جب سفر پہ نکلے تھے تاروں کی چھاؤں تھی

پھر اپنے ہم رکاب اجالا سحر کا تھا

ساحل کی گیلی ریت نے بخشا تھا پیرہن

جیسے سمندروں کا سفر چشم تر کا تھا

چہرے پہ اڑتی گرد تھی بالوں میں راکھ تھی

شاید وہ ہم سفر مرے اجڑے نگر کا تھا

کیا چیختی ہواؤں سے احوال پوچھتا

سایہ ہی یادگار مرے ہم سفر کا تھا

یکسانیت تھی کتنی ہمارے وجود میں

اپنا جو حال تھا وہی عالم بھنور کا تھا

وہ کون تھا جو لے کے مجھے گھر سے چل پڑا

صورت خضر کی تھی نہ وہ چہرہ خضر کا تھا

دہلیز پار کر نہ سکے اور لوٹ آئے

شاید مسافروں کو خطر بام و در کا تھا

کچے مکان جتنے تھے بارش میں بہہ گئے

ورنہ جو میرا دکھ تھا وہ دکھ عمر بھر کا تھا

میں اس گلی سے کیسے گزرتا جھکا کے سر

آخر کو یہ معاملہ بھی سنگ و سر کا تھا

لوگوں نے خود ہی کاٹ دئے راستوں کے پیڑ

اخترؔ بدلتی رت میں یہ حاصل نظر کا تھا

(973) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kya Puchhte Ho Mujhse Ki Main Kis Nagar Ka Tha In Urdu By Famous Poet Akhtar Hoshiyarpuri. Kya Puchhte Ho Mujhse Ki Main Kis Nagar Ka Tha is written by Akhtar Hoshiyarpuri. Enjoy reading Kya Puchhte Ho Mujhse Ki Main Kis Nagar Ka Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhtar Hoshiyarpuri. Free Dowlonad Kya Puchhte Ho Mujhse Ki Main Kis Nagar Ka Tha by Akhtar Hoshiyarpuri in PDF.