دل میں اک جذبۂ بیداد و جفا ہی ہوگا

دل میں اک جذبۂ بیداد و جفا ہی ہوگا

وہ خدا وند بھی ہوگا تو خدا ہی ہوگا

گرد سی اڑتی نظر آتی ہے آندھی ہوگی

دور تک نقش قدم ہیں کوئی راہی ہوگا

ہم سے جو پوچھنا ہے پوچھ لو ورنہ کل تک

کس کو اندازۂ نا کردہ گناہی ہوگا

کہیں گرتی ہوئی دیواریں کہیں جھکتی چھتیں

آپ کہتے ہیں تو یہ قصر وفا ہی ہوگا

پھول سے ترستے ہوئے لوگ خرابوں میں کہاں

دشت وحشت میں کوئی آبلہ پا ہی ہوگا

جاتے جاتے مرے دروازے کے پٹ کھول گئی

یہ بھی اخترؔ کوئی انداز صبا ہی ہوگا

(679) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil Mein Ek Jazba-e-bedad-o-jafa Hi Hoga In Urdu By Famous Poet Akhtar Hoshiyarpuri. Dil Mein Ek Jazba-e-bedad-o-jafa Hi Hoga is written by Akhtar Hoshiyarpuri. Enjoy reading Dil Mein Ek Jazba-e-bedad-o-jafa Hi Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhtar Hoshiyarpuri. Free Dowlonad Dil Mein Ek Jazba-e-bedad-o-jafa Hi Hoga by Akhtar Hoshiyarpuri in PDF.