جستجو نے تری ہر چند تھکا رکھا ہے

جستجو نے تری ہر چند تھکا رکھا ہے

پھر بھی کیا غم کہ اسی میں تو مزہ رکھا ہے

کچھ تو اپنی بھی طبیعت ہے گریزاں ان سے

کچھ مزاج ان کا بھی بر دوش ہوا رکھا ہے

کیا تجھے علم نہیں تیری رضا کی خاطر

میں نے کس کس کو زمانے میں خفا رکھا ہے

جب نظر اٹھی رخ یار پہ جا کر ٹھہری

جیسے آنکھوں میں کوئی قبلہ نما رکھا ہے

کون ہوں کیا ہوں کہاں ہوں مجھے معلوم نہیں

زندگی تو نے یہ کس موڑ پہ لا رکھا ہے

نام کا عکس بھی آئینۂ کردار میں رکھ

نام اخلاقؔ سہی نام میں کیا رکھا ہے

(920) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Justuju Ne Teri Har Chand Thaka Rakkha Hai In Urdu By Famous Poet Akhlaque Bandvi. Justuju Ne Teri Har Chand Thaka Rakkha Hai is written by Akhlaque Bandvi. Enjoy reading Justuju Ne Teri Har Chand Thaka Rakkha Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhlaque Bandvi. Free Dowlonad Justuju Ne Teri Har Chand Thaka Rakkha Hai by Akhlaque Bandvi in PDF.