ادھر چراغ جل گئے ادھر چراغ جل گئے

ادھر چراغ جل گئے ادھر چراغ جل گئے

جدھر جدھر اٹھی تری نظر چراغ جل گئے

یہ اور بات رات بھر کا طے نہ کر سکے سفر

مگر یہ کم نہیں کہ وقت پر چراغ جل گئے

ہوا کا ایسا زور تھا کہ اک بلا کا شور تھا

اسی فضا میں جو تھے با ہنر چراغ جل گئے

ہے بات یوں تو رات کی مگر نہ احتیاط کی

تو کیا کرو گے دفعتاً اگر چراغ جل گئے

جو ساتھ صبح سے چلے وہ سارے لوگ دن ڈھلے

اسی طرف کو ہو لئے جدھر چراغ جل گئے

وہ تیرگی کا جال تھا کہ اب سفر محال تھا

ہوا یہ تیرے نام کا اثر چراغ جل گئے

(847) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Idhar Charagh Jal Gae Udhar Charagh Jal Gae In Urdu By Famous Poet Akhlaque Bandvi. Idhar Charagh Jal Gae Udhar Charagh Jal Gae is written by Akhlaque Bandvi. Enjoy reading Idhar Charagh Jal Gae Udhar Charagh Jal Gae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhlaque Bandvi. Free Dowlonad Idhar Charagh Jal Gae Udhar Charagh Jal Gae by Akhlaque Bandvi in PDF.