محبوبہ اور موت

محبوبہ اور موت میں اک مماثلت ہے

کہ مجھے دونوں سے محبت ہے

اے موت کیا بتاؤں کہ

تیرے جیسا کون ہے

کہ جس سے مجھ کو پیار ہے

کہ اس پہ سب نثار ہے

میں چاہتا ہوں اس کو بھی

تیری طرح تیری طرح

ہاں وہ بھی تیرے جیسی ہے

میں ڈھونڈھتا ہوں دونوں کو

خلاؤں میں فضاؤں میں

اے موت اب کہاں ہے تو

کدھر میں ڈھونڈھتا پھروں

کبھی قریب آئے تو

کبھی ہاں مسکرائے تو

مگر نہ سمجھے مجھ کو تو

نہ اعتبار مجھ پہ ہو

تو بات مانے اوروں کی

طبیب کی حکیم کی

کہیں جو غیر سن لے تو

سنے نہ میری بات تو

عجیب بات ہے بھی یہ

لگاؤ نا گلے کبھی

نہ دے مجھے تو پیار ہی

یہ کیسی بے بسی مری

نہ تو ملے نہ پریت ہی

یہ دونوں ایک جیسی ہیں

مجھے سمجھتی ہی نہیں

(897) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mahbuba Aur Maut In Urdu By Famous Poet Akhlaq Ahmad Ahan. Mahbuba Aur Maut is written by Akhlaq Ahmad Ahan. Enjoy reading Mahbuba Aur Maut Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhlaq Ahmad Ahan. Free Dowlonad Mahbuba Aur Maut by Akhlaq Ahmad Ahan in PDF.