Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_97f438629bf0b7e0f8a6f5a12a9920b3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نہ دھوپ دھوپ رہے اور نہ سایا سایا تو - اکھلیش تیواری کی شاعری - Darsaal

نہ دھوپ دھوپ رہے اور نہ سایا سایا تو

نہ دھوپ دھوپ رہے اور نہ سایا سایا تو

جنون شوق اگر پھر وہیں پہ لایا تو

قدم بڑھا تو لوں آبادیوں کی سمت مگر

مجھے وہ ڈھونڈھتا تنہائیوں میں آیا تو

سلوک خود سے حریفانہ کون چاہے گا

اگرچہ تو نے مجھے زندگی نبھایا تو

میں جس کی اوٹ میں موسم کی مار سہتا ہوں

کہیں کھنڈر بھی وہ بارش نے اب کے ڈھایا تو

مگر گئی نہ مہک مجھ سے میرے ماضی کی

ندی کی دھار میں سو بار میں نہایا تو

شریف لوگ تھے عادی تھے بند کمروں کے

لرز اٹھے کسی نے قہقہہ لگایا تو

ہے رسم و راہ کی صورت ابھی غنیمت ہے

ندی نے دیکھ مجھے ہاتھ پھر ہلایا تو

(735) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Na Dhup Dhup Rahe Aur Na Saya Saya To In Urdu By Famous Poet Akhilesh Tiwari. Na Dhup Dhup Rahe Aur Na Saya Saya To is written by Akhilesh Tiwari. Enjoy reading Na Dhup Dhup Rahe Aur Na Saya Saya To Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhilesh Tiwari. Free Dowlonad Na Dhup Dhup Rahe Aur Na Saya Saya To by Akhilesh Tiwari in PDF.