Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6fb7eb45b24d75cd0bad012c8c69607f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کسے جانا کہاں ہے منحصر ہوتا ہے اس پر بھی - اکھلیش تیواری کی شاعری - Darsaal

کسے جانا کہاں ہے منحصر ہوتا ہے اس پر بھی

کسے جانا کہاں ہے منحصر ہوتا ہے اس پر بھی

بھٹکتا ہے کوئی باہر تو کوئی گھر کے بھیتر بھی

کسی کو آس بادل سے کوئی دریاؤں کا طالب

اگر ہے تشنہ لب صحرا تو پیاسا ہے سمندر بھی

شکستہ خواب کی کرچیں پڑی ہیں آنکھ میں شاید

نظر میں چبھتا ہے جب تب ادھورا سا وہ منظر بھی

سراغ اس سے ہی لگ جائے مرے ہونے نہ ہونے کا

گزر کر دیکھ ہی لیتا ہوں اپنے میں سے ہو کر بھی

جسے پرچھائیں سمجھے تھے حقیقت میں نہ پیکر ہو

پرکھنا چاہئے تھا آپ کو اس شے کو چھو کر بھی

پلٹ کر مدتوں بعد اپنی تحریروں سے گزروں تو

لگے اکثر کہ ہو سکتا تھا اس سے اور بہتر بھی

(794) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kise Jaana Kahan Hai Munhasir Hota Hai Is Par Bhi In Urdu By Famous Poet Akhilesh Tiwari. Kise Jaana Kahan Hai Munhasir Hota Hai Is Par Bhi is written by Akhilesh Tiwari. Enjoy reading Kise Jaana Kahan Hai Munhasir Hota Hai Is Par Bhi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhilesh Tiwari. Free Dowlonad Kise Jaana Kahan Hai Munhasir Hota Hai Is Par Bhi by Akhilesh Tiwari in PDF.