Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b6a3b676baeb945a43666f00e745d99c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہنسنا رونا پانا کھونا مرنا جینا پانی پر - اکھلیش تیواری کی شاعری - Darsaal

ہنسنا رونا پانا کھونا مرنا جینا پانی پر

ہنسنا رونا پانا کھونا مرنا جینا پانی پر

پڑھیے تو کیا کیا لکھا ہے دریا کی پیشانی پر

مہنگائی ہے دام ملیں گے سوچا تھا ہم نے لیکن

شرمندہ ہو کر لوٹے ہیں خوابوں کی ارزانی پر

اب تک اجڑے پن میں شاید کچھ نظاروں لائق ہے

ورنہ جمگھٹ کیوں امڈا رہتا ہے اس ویرانی پر

رات جو آنکھوں میں چمکے جگنو میں ان کا شاہد ہوں

آپ بھلے چرچا کریے اب سورج کی تابانی پر

صبح سویرا دفتر بیوی بچے محفل نیندیں رات

یار کسی کو مشکل بھی ہوتی ہے اس آسانی پر

اس کی سپنوں والی پریاں کیوں میں دیکھ نہیں پاتا

بچہ حیراں ہے مجھ پر میں بچے کی حیرانی پر

ایک اچھوتا منظر مجھ کو چھو کر گزرا تھا اب تو

پچھتانا ہے خود میں ڈوبے رہنے کی نادانی پر

ہم فنکاروں کی فطرت سے واقف ہو تم تو اکھلیشؔ

مقصد سمجھو رک مت جانا بس لفظوں کے معنی پر

(841) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hansna Rona Pana Khona Marna Jina Pani Par In Urdu By Famous Poet Akhilesh Tiwari. Hansna Rona Pana Khona Marna Jina Pani Par is written by Akhilesh Tiwari. Enjoy reading Hansna Rona Pana Khona Marna Jina Pani Par Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhilesh Tiwari. Free Dowlonad Hansna Rona Pana Khona Marna Jina Pani Par by Akhilesh Tiwari in PDF.