یہ سارے پھول یہ پتھر اسی سے ملتے ہیں

یہ سارے پھول یہ پتھر اسی سے ملتے ہیں

تو اے عزیز ہم اکثر اسی سے ملتے ہیں

خدا گواہ کہ ان میں وہی ہلاکت ہے

یہ تیغ و تیر یہ خنجر اسی سے ملتے ہیں

وہ ایک بار نہیں ہے ہزار بار ہے وہ

سو ہم اسی سے بچھڑ کر اسی سے ملتے ہیں

بچھا ہوا ہے وہ گویا بساط کی صورت

یہ سب سفید و سیہ گھر اسی سے ملتے ہیں

یہ دھوپ چھاؤں یہ آب رواں یہ ابر یہ پھول

یہ آسماں یہ کبوتر اسی سے ملتے ہیں

یہ خاص ساز ازل سے وہ دجلۂ آہنگ

یہ نیل و زمزم و کوثر اسی سے ملتے ہیں

یہ موتیا یہ چنبیلی یہ موگرا یہ گلاب

یہ سارے گہنے یہ زیور اسی سے ملتے ہیں

عقیق گوہر و الماس نیلم و یاقوت

یہ سب نگینے یہ کنکر اسی سے ملتے ہیں

(1387) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Sare Phul Ye Patthar Usi Se Milte Hain In Urdu By Famous Poet Akbar Masoom. Ye Sare Phul Ye Patthar Usi Se Milte Hain is written by Akbar Masoom. Enjoy reading Ye Sare Phul Ye Patthar Usi Se Milte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akbar Masoom. Free Dowlonad Ye Sare Phul Ye Patthar Usi Se Milte Hain by Akbar Masoom in PDF.