حرف یقیں

ایک دن وقت کا جھلسا ہوا میلا چہرہ

اک دل افروز جلا پائے گا

سرگزشت غم دوراں کا مصنف اک دن

ساری نا گفتہ حکایات کو جائے گا

وہ دل آرام سے موسم وہ خنک وادیٔ رنگ

جن کی خوشبو پہ اجارہ رہا

سفاک ستم رانوں کا

جن کے پھولوں میں پھلوں میں تھا لہو

سیکڑوں جاں سوختہ انسانوں کا

اب وہ تاریخ زبوں

وقت نہ دہرائے گا

وہ پسینہ جو ٹپکتا ہے تھکے اور تپے جسموں سے

میرے احساس کے ماتھے پہ نمی ہے جس کی

ایک دن روئے زمیں کا وہی غازہ بن کر

اپنی کھوئی ہوئی محنت کا صلہ پائے گا

اور

شداد صفت

غم کا بھیانک آسیب

موت کے گھاٹ اتر جائے گا

(829) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Harf-e-yaqin In Urdu By Famous Poet Akbar Hyderabadi. Harf-e-yaqin is written by Akbar Hyderabadi. Enjoy reading Harf-e-yaqin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akbar Hyderabadi. Free Dowlonad Harf-e-yaqin by Akbar Hyderabadi in PDF.