دشت عدم کا سناٹا

کیا کیا منظر دیکھ رہی ہیں آنکھیں میری

کب سے ان اجلے شیشوں پر

سائے لرزاں ہیں

کچھ دھندلائے منظر ارمانوں کی جادو نگری سے

سینے کی تاریکی سے

جگنو کی مانند جھلکتے رہتے ہیں رنگ بدلتے رہتے ہیں

بند اگر ہو جائیں یہ آنکھیں

سارے منظر

سارے پس منظر

بے الفاظ بیاں کی صورت

اک کورے کاغذ میں ڈھل کر

(یکسر روپ بدل کر)

ٹھہری ٹھہری آنکھوں کی تنہائی میں کھو جائیں گے

دشت عدم کا سناٹا ہو جائیں گے

(843) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dasht-e-adam Ka SannaTa In Urdu By Famous Poet Akbar Hyderabadi. Dasht-e-adam Ka SannaTa is written by Akbar Hyderabadi. Enjoy reading Dasht-e-adam Ka SannaTa Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akbar Hyderabadi. Free Dowlonad Dasht-e-adam Ka SannaTa by Akbar Hyderabadi in PDF.