Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_354e624ee9e375a545f31bd87b5a695c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بدن سے رشتۂ جاں معتبر نہ تھا میرا - اکبر حیدرآبادی کی شاعری - Darsaal

بدن سے رشتۂ جاں معتبر نہ تھا میرا

بدن سے رشتۂ جاں معتبر نہ تھا میرا

میں جس میں رہتا تھا شاید وہ گھر نہ تھا میرا

قریب ہی سے وہ گزرا مگر خبر نہ ہوئی

دل اس طرح تو کبھی بے خبر نہ تھا میرا

میں مثل سبزۂ بیگانہ جس چمن میں رہا

وہاں کے گل نہ تھے میرے ثمر نہ تھا میرا

نہ روشنی نہ حرارت ہی دے سکا مجھ کو

پرائی آگ میں کوئی شرر نہ تھا میرا

زمیں کو روکش افلاک کر دیا جس نے

ہنر تھا کس کا اگر وہ ہنر نہ تھا میرا

کچھ اور تھا مری تشکیل و ارتقا کا سبب

مدار صرف ہواؤں پہ گر نہ تھا میرا

جو دھوپ دے گیا مجھ کو وہ میرا سورج تھا

جو چھانو دے نہ سکا وہ شجر نہ تھا میرا

نہیں کہ مجھ سے مرے دل نے بے وفائی کی

لہو سے ربط ہی کچھ معتبر نہ تھا میرا

پہنچ کے جو سر منزل بچھڑ گیا مجھ سے

وہ ہم سفر تھا مگر ہم نظر نہ تھا میرا

اک آنے والے کا میں منتظر تو تھا اکبرؔ

ہر آنے والا مگر منتظر نہ تھا میرا

(950) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Badan Se Rishta-e-jaan Motabar Na Tha Mera In Urdu By Famous Poet Akbar Hyderabadi. Badan Se Rishta-e-jaan Motabar Na Tha Mera is written by Akbar Hyderabadi. Enjoy reading Badan Se Rishta-e-jaan Motabar Na Tha Mera Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akbar Hyderabadi. Free Dowlonad Badan Se Rishta-e-jaan Motabar Na Tha Mera by Akbar Hyderabadi in PDF.