Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c2f26565193667784b5a2b26e7a41b9f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
رات آئی ہے بچوں کو پڑھانے میں لگا ہوں - اکبر حمیدی کی شاعری - Darsaal

رات آئی ہے بچوں کو پڑھانے میں لگا ہوں

رات آئی ہے بچوں کو پڑھانے میں لگا ہوں

خود جو نہ بنا ان کو بنانے میں لگا ہوں

وہ شخص تو رگ رگ میں مری گونج رہا ہے

برسوں سے گلا جس کا دبانے میں لگا ہوں

اترا ہوں دیا لے کے نہاں خانۂ جاں میں

سوئے سوئے آسیب جگانے میں لگا ہوں

پتھر ہوں تو شیشے سے مجھے کام پڑا ہے

شیشہ ہوں تو پتھر کے زمانے میں لگا ہوں

فن کار بضد ہے کہ لگائے گا نمائش

میں ہوں کہ ہر اک زخم چھپانے میں لگا ہوں

کچھ پڑھنا ہے کچھ لکھنا ہے کچھ رونا ہے شب کو

میں کام سر شام چکانے میں لگا ہوں

ایسے میں تو اب صبر بھی مشکل ہوا اکبرؔ

سب کہتے ہیں میں اس کو بھلانے میں لگا ہوں

(842) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Raat Aai Hai Bachchon Ko PaDhane Mein Laga Hun In Urdu By Famous Poet Akbar Hameedi. Raat Aai Hai Bachchon Ko PaDhane Mein Laga Hun is written by Akbar Hameedi. Enjoy reading Raat Aai Hai Bachchon Ko PaDhane Mein Laga Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akbar Hameedi. Free Dowlonad Raat Aai Hai Bachchon Ko PaDhane Mein Laga Hun by Akbar Hameedi in PDF.