اک لمحے نے جیون دھارا روک لیا

اک لمحے نے جیون دھارا روک لیا

جیسے کسی قطرے نے دریا روک لیا

کتنا مان گمان ہے دینے والے کو

درد دیا ہے اور مداوا روک لیا

دونوں عالم مل کے جس کو روکتے ہیں

میں نے اس طوفان کو تنہا روک لیا

کبھی کبھی تو مجھ کو یوں محسوس ہوا

جیسے کسی نے میرا حصہ روک لیا

وہ تو سب کا دوست ہے میرا کیا ہوگا

اس کو تو بس جس نے روکا روک لیا

ایک سی ساری صبحیں ایک سی شامیں ہیں

کس نے اکبرؔ بہتا دریا روک لیا

(822) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Lamhe Ne Jiwan-dhaara Rok Liya In Urdu By Famous Poet Akbar Hameedi. Ek Lamhe Ne Jiwan-dhaara Rok Liya is written by Akbar Hameedi. Enjoy reading Ek Lamhe Ne Jiwan-dhaara Rok Liya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akbar Hameedi. Free Dowlonad Ek Lamhe Ne Jiwan-dhaara Rok Liya by Akbar Hameedi in PDF.