Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f32e4dc75cf817dacd7745a33f594a86, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یہ سست ہے تو پھر کیا وہ تیز ہے تو پھر کیا - اکبر الہ آبادی کی شاعری - Darsaal

یہ سست ہے تو پھر کیا وہ تیز ہے تو پھر کیا

یہ سست ہے تو پھر کیا وہ تیز ہے تو پھر کیا

نیٹیو جو ہے تو پھر کیا انگریز ہے تو پھر کیا

رہنا کسی سے دب کر ہے امن کو ضروری

پھر کوئی فرقہ ہیبت انگیز ہے تو پھر کیا

رنج و خوشی کی سب میں تقسیم ہے مناسب

بابو جو ہے تو پھر کیا چنگیز ہے تو پھر کیا

ہر رنگ میں ہیں پاتے بندے خدا کے روزی

ہے پینٹر تو پھر کیا رنگریز ہے تو پھر کیا

جیسی جسے ضرورت ویسی ہی اس کی چیزیں

یاں تخت ہے تو پھر کیا واں میز ہے تو پھر کیا

مفقود ہیں اب اس کے سننے سمجھنے والے

میرا سخن نصیحت آمیز ہے تو پھر کیا

(1607) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Sust Hai To Phir Kya Wo Tez Hai To Phir Kya In Urdu By Famous Poet Akbar Allahabadi. Ye Sust Hai To Phir Kya Wo Tez Hai To Phir Kya is written by Akbar Allahabadi. Enjoy reading Ye Sust Hai To Phir Kya Wo Tez Hai To Phir Kya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akbar Allahabadi. Free Dowlonad Ye Sust Hai To Phir Kya Wo Tez Hai To Phir Kya by Akbar Allahabadi in PDF.