عشق بت میں کفر کا مجھ کو ادب کرنا پڑا

عشق بت میں کفر کا مجھ کو ادب کرنا پڑا

جو برہمن نے کہا آخر وہ سب کرنا پڑا

صبر کرنا فرقت محبوب میں سمجھے تھے سہل

کھل گیا اپنی سمجھ کا حال جب کرنا پڑا

تجربے نے حب دنیا سے سکھایا احتراز

پہلے کہتے تھے فقط منہ سے اور اب کرنا پڑا

شیخ کی مجلس میں بھی مفلس کی کچھ پرسش نہیں

دین کی خاطر سے دنیا کو طلب کرنا پڑا

کیا کہوں بے خود ہوا میں کس نگاہ مست سے

عقل کو بھی میری ہستی کا ادب کرنا پڑا

اقتضا فطرت کا رکتا ہے کہیں اے ہم نشیں

شیخ صاحب کو بھی آخر کار شب کرنا پڑا

عالم ہستی کو تھا مد نظر کتمان راز

ایک شے کو دوسری شے کا سبب کرنا پڑا

شعر غیروں کے اسے مطلق نہیں آئے پسند

حضرت اکبرؔ کو بالآخر طلب کرنا پڑا

(1017) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ishq-e-but Mein Kufr Ka Mujhko Adab Karna PaDa In Urdu By Famous Poet Akbar Allahabadi. Ishq-e-but Mein Kufr Ka Mujhko Adab Karna PaDa is written by Akbar Allahabadi. Enjoy reading Ishq-e-but Mein Kufr Ka Mujhko Adab Karna PaDa Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akbar Allahabadi. Free Dowlonad Ishq-e-but Mein Kufr Ka Mujhko Adab Karna PaDa by Akbar Allahabadi in PDF.