Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_86966cd1c0dac83a9b4940736379a68b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دشت غربت ہے علالت بھی ہے تنہائی بھی - اکبر الہ آبادی کی شاعری - Darsaal

دشت غربت ہے علالت بھی ہے تنہائی بھی

دشت غربت ہے علالت بھی ہے تنہائی بھی

اور ان سب پہ فزوں بادیہ پیمائی بھی

خواب راحت ہے کہاں نیند بھی آتی نہیں اب

بس اچٹ جانے کو آئی جو کبھی آئی بھی

یاد ہے مجھ کو وہ بے فکری و آغاز شباب

سخن آرائی بھی تھی انجمن آرائی بھی

نگہ شوق و تمنا کی وہ دل کش تھی کمند

جس سے ہو جاتے تھے رام آہوئے صحرائی بھی

ہم صنم خانہ جہاں کرتے تھے اپنا قائم

پھر کھڑے ہوتے تھے واں حور کے شیدائی بھی

اب نہ وہ عمر نہ وہ لوگ نہ وہ لیل و نہار

بجھ گئی طبع کبھی جوش پہ گر آئی بھی

اب تو شبہے بھی مجھے دیو نظر آتے ہیں

اس زمانہ میں پری زاد تھی رسوائی بھی

کام کی بات جو کہنی ہو وہ کہہ لو اکبرؔ

دم میں چھن جائے گی یہ طاقت گویائی بھی

(1454) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dasht-e-ghurbat Hai Alalat Bhi Hai Tanhai Bhi In Urdu By Famous Poet Akbar Allahabadi. Dasht-e-ghurbat Hai Alalat Bhi Hai Tanhai Bhi is written by Akbar Allahabadi. Enjoy reading Dasht-e-ghurbat Hai Alalat Bhi Hai Tanhai Bhi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akbar Allahabadi. Free Dowlonad Dasht-e-ghurbat Hai Alalat Bhi Hai Tanhai Bhi by Akbar Allahabadi in PDF.