Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_96a4f5717a96a2125a62bfed3b2d524c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اپنے پہلو سے وہ غیروں کو اٹھا ہی نہ سکے - اکبر الہ آبادی کی شاعری - Darsaal

اپنے پہلو سے وہ غیروں کو اٹھا ہی نہ سکے

اپنے پہلو سے وہ غیروں کو اٹھا ہی نہ سکے

ان کو ہم قصۂ غم اپنا سنا ہی نہ سکے

ذہن میرا وہ قیامت کہ دو عالم پہ محیط

آپ ایسے کہ مرے ذہن میں آ ہی نہ سکے

دیکھ لیتے جو انہیں تو مجھے رکھتے معذور

شیخ صاحب مگر اس بزم میں جا ہی نہ سکے

عقل مہنگی ہے بہت عشق خلاف تہذیب

دل کو اس عہد میں ہم کام میں لا ہی نہ سکے

ہم تو خود چاہتے تھے چین سے بیٹھیں کوئی دم

آپ کی یاد مگر دل سے بھلا ہی نہ سکے

عشق کامل ہے اسی کا کہ پتنگوں کی طرح

تاب نظارۂ معشوق کی لا ہی نہ سکے

دام ہستی کی بھی ترکیب عجب رکھی ہے

جو پھنسے اس میں وہ پھر جان بچا ہی نہ سکے

مظہر جلوۂ جاناں ہے ہر اک شے اکبرؔ

بے ادب آنکھ کسی سمت اٹھا ہی نہ سکے

ایسی منطق سے تو دیوانگی بہتر اکبرؔ

کہ جو خالق کی طرف دل کو جھکا ہی نہ سکے

(1066) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Apne Pahlu Se Wo Ghairon Ko UTha Hi Na Sake In Urdu By Famous Poet Akbar Allahabadi. Apne Pahlu Se Wo Ghairon Ko UTha Hi Na Sake is written by Akbar Allahabadi. Enjoy reading Apne Pahlu Se Wo Ghairon Ko UTha Hi Na Sake Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akbar Allahabadi. Free Dowlonad Apne Pahlu Se Wo Ghairon Ko UTha Hi Na Sake by Akbar Allahabadi in PDF.