آنکھیں مجھے تلووں سے وہ ملنے نہیں دیتے

آنکھیں مجھے تلووں سے وہ ملنے نہیں دیتے

ارمان مرے دل کے نکلنے نہیں دیتے

خاطر سے تری یاد کو ٹلنے نہیں دیتے

سچ ہے کہ ہمیں دل کو سنبھلنے نہیں دیتے

کس ناز سے کہتے ہیں وہ جھنجھلا کے شب وصل

تم تو ہمیں کروٹ بھی بدلنے نہیں دیتے

پروانوں نے فانوس کو دیکھا تو یہ بولے

کیوں ہم کو جلاتے ہو کہ جلنے نہیں دیتے

حیران ہوں کس طرح کروں عرض تمنا

دشمن کو تو پہلو سے وہ ٹلنے نہیں دیتے

دل وہ ہے کہ فریاد سے لبریز ہے ہر وقت

ہم وہ ہیں کہ کچھ منہ سے نکلنے نہیں دیتے

گرمئ محبت میں وہ ہیں آہ سے مانع

پنکھا نفس سرد کا جھلنے نہیں دیتے

(969) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aankhen Mujhe Talwon Se Wo Malne Nahin Dete In Urdu By Famous Poet Akbar Allahabadi. Aankhen Mujhe Talwon Se Wo Malne Nahin Dete is written by Akbar Allahabadi. Enjoy reading Aankhen Mujhe Talwon Se Wo Malne Nahin Dete Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akbar Allahabadi. Free Dowlonad Aankhen Mujhe Talwon Se Wo Malne Nahin Dete by Akbar Allahabadi in PDF.