Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8450289fc11396d4957550d7b629fddd, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سناٹا طوفاں سے سوا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے - اکبر علی خان عرشی زادہ کی شاعری - Darsaal

سناٹا طوفاں سے سوا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے

سناٹا طوفاں سے سوا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے

یہ کچھ اور بڑا دھوکا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے

ضبط جنوں سے اندازوں پر در تو بند نہیں ہوتے

تو مجھ سے بڑھ کر رسوا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے

رہنے دے یہ حرف تسلی میری ہمت پست نہ کر

ناکامی ہی میں رستا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے

ڈھونڈنے والا ڈھونڈ رہا ہے اور انداز جفاؤں کے

مجھ کو وفا کا زخم لگا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے

لاؤ اک لمحے کو اپنے آپ میں ڈوب کے دیکھ آؤں

خود مجھ میں ہی میرا خدا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے

مجھ کو تو یہ اعزاز بہت ہے لیکن تیری تمنا نے

میرے لبوں سے کام لیا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے

آخر اپنے قدموں کو کیوں ہم ملزم ٹھہراتے ہیں

راہوں نے منہ موڑ لیا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے

میرے تصور نے بخشی ہے تنہائی کو بھی اک محفل

تو محفل محفل تنہا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے

(726) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

SannaTa Tufan Se Siwa Ho Ye Bhi To Ho Sakta Hai In Urdu By Famous Poet Akbar Ali Khan Arshi Zadah. SannaTa Tufan Se Siwa Ho Ye Bhi To Ho Sakta Hai is written by Akbar Ali Khan Arshi Zadah. Enjoy reading SannaTa Tufan Se Siwa Ho Ye Bhi To Ho Sakta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akbar Ali Khan Arshi Zadah. Free Dowlonad SannaTa Tufan Se Siwa Ho Ye Bhi To Ho Sakta Hai by Akbar Ali Khan Arshi Zadah in PDF.