کبھی زخم زخم نکھر کے دیکھ کبھی داغ داغ سنور کے دیکھ

کبھی زخم زخم نکھر کے دیکھ کبھی داغ داغ سنور کے دیکھ

کبھی تو بھی ٹوٹ مری طرح کبھی ریزہ ریزہ بکھر کے دیکھ

سر خار سے سر سنگ سے جو ہے میرا جسم لہو لہو

کبھی تو بھی تو مرے سنگ میل کبھی رنگ میرے سفر کے دیکھ

اسی کھیل سے کبھی پائے گا تو گداز قلب کی نعمتیں

کبھی روٹھ جا کبھی من کے دیکھ کبھی جیت جا کبھی ہر کے دیکھ

یہ پڑی ہیں صدیوں سے کس لیے ترے میرے بیچ جدائیاں

کبھی اپنے گھر تو مجھے بلا کبھی راستے مرے گھر کے دیکھ

تجھے آئینے میں نہ مل سکے گا تری اداؤں کا بانکپن

اگر اپنا حسن ہے دیکھنا تو مری غزل میں اتر کے دیکھ

وہی میرا درد رواں دواں وہی تیرا حسن جواں جواں

کبھی میرؔ و دردؔ کے بیت پڑھ کبھی شعر داغؔ و جگرؔ کے دیکھ

(849) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kabhi ZaKHm ZaKHm Nikhar Ke Dekh Kabhi Dagh Dagh Sanwar Ke Dekh In Urdu By Famous Poet Akbar Ali Khan Arshi Zadah. Kabhi ZaKHm ZaKHm Nikhar Ke Dekh Kabhi Dagh Dagh Sanwar Ke Dekh is written by Akbar Ali Khan Arshi Zadah. Enjoy reading Kabhi ZaKHm ZaKHm Nikhar Ke Dekh Kabhi Dagh Dagh Sanwar Ke Dekh Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akbar Ali Khan Arshi Zadah. Free Dowlonad Kabhi ZaKHm ZaKHm Nikhar Ke Dekh Kabhi Dagh Dagh Sanwar Ke Dekh by Akbar Ali Khan Arshi Zadah in PDF.