Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_fadb58bfdae5ba76f3f679624c5912f8, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
راستے کے پیچ و خم کیا شے ہیں سوچا ہی نہیں - اجمل اجملی کی شاعری - Darsaal

راستے کے پیچ و خم کیا شے ہیں سوچا ہی نہیں

راستے کے پیچ و خم کیا شے ہیں سوچا ہی نہیں

ہم سفر پر جب سے نکلے مڑ کے دیکھا ہی نہیں

دو گھڑی رک کر ٹھہر کر سوچتے منزل کی بات

راستے میں کوئی ایسا موڑ آیا ہی نہیں

زندگی کے ساتھ ہم نکلے تھے لے کر کتنے خواب

زندگی بھی ختم ہے موسم بدلتا ہی نہیں

اک دیا یادوں کا تھا روشن تھی جس سے بزم شب

جانے کیا گزری کئی راتوں سے جلتا ہی نہیں

زندگی بھر پے بہ پے ہم نے کریدے اپنے زخم

ہم سے چھٹ کر اس پہ کیا گزری یہ سوچا ہی نہیں

آرزو تھی کھینچتے ہم بھی کوئی عکس حیات

کیا کریں اب کے لہو آنکھوں سے ٹپکا ہی نہیں

اس طرح کیسے ہو اجملؔ چارۂ دل کی امید

درد اپنا آخری حد سے گزرتا ہی نہیں

(868) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Raste Ke Pech-o-KHam Kya Shai Hain Socha Hi Nahin In Urdu By Famous Poet Ajmal Ajmali. Raste Ke Pech-o-KHam Kya Shai Hain Socha Hi Nahin is written by Ajmal Ajmali. Enjoy reading Raste Ke Pech-o-KHam Kya Shai Hain Socha Hi Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ajmal Ajmali. Free Dowlonad Raste Ke Pech-o-KHam Kya Shai Hain Socha Hi Nahin by Ajmal Ajmali in PDF.