Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_47b4c7fb826f23f1c876d95c27e4d659, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یہ کیا حالت بنا رکھی ہے یہ آثار کیسے ہیں - اعتبار ساجد کی شاعری - Darsaal

یہ کیا حالت بنا رکھی ہے یہ آثار کیسے ہیں

یہ کیا حالت بنا رکھی ہے یہ آثار کیسے ہیں

بہت اچھا بھلا چھوڑا تھا اب بیمار کیسے

وہ مجھ سے پوچھنے آئی ہے کچھ لکھا نہیں مجھ پر

میں اس کو کیسے سمجھاؤں مرے اشعار کیسے ہیں

مری سوچیں ہیں کیسی کون ان سوچوں کا مرکز ہے

جو میرے ذہن میں پلتے ہیں وہ افکار کیسے ہیں

مرے دل کا الاؤں آج تک دیکھا نہیں جس نے

وہ کیا جانے کہ شعلے صورت اظہار کیسے ہیں

یہ منطق کون سمجھے گا کہ یخ کمرے کی ٹھنڈک میں

مرے الفاظ کے ملبوس شعلہ بار کیسے ہیں

ذرا سی ایک فرمائش بھی پوری کر نہیں سکتے

محبت کرنے والے لوگ بھی لاچار کیسے ہیں

جدائی کس طرح برتاؤ ہم لوگوں سے کرتی ہے

مزاجاً ہم سخنور بے دل و بے زار کیسے ہیں

(1169) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Kya Haalat Bana Rakkhi Hai Ye Aasar Kaise Hain In Urdu By Famous Poet Aitbar Sajid. Ye Kya Haalat Bana Rakkhi Hai Ye Aasar Kaise Hain is written by Aitbar Sajid. Enjoy reading Ye Kya Haalat Bana Rakkhi Hai Ye Aasar Kaise Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aitbar Sajid. Free Dowlonad Ye Kya Haalat Bana Rakkhi Hai Ye Aasar Kaise Hain by Aitbar Sajid in PDF.