تمہیں خیال ذات ہے شعور ذات ہی نہیں

تمہیں خیال ذات ہے شعور ذات ہی نہیں

خطا معاف یہ تمہارے بس کی بات ہی نہیں

غزل فضا بھی ڈھونڈتی ہے اپنے خاص رنگ کی

ہمارا مسئلہ فقط قلم دوات ہی نہیں

ہماری ساعتوں کے حصہ دار اور لوگ ہیں

ہمارے سامنے فقط ہماری ذات ہی نہیں

ورق ورق پہ ڈائری میں آنسوؤں کا نم بھی ہے

یہ صرف بارشوں سے بھیگے کاغذات ہی نہیں

کہانیوں کا روپ دے کے ہم جنہیں سنا سکیں

ہماری زندگی میں ایسے واقعات ہی نہیں

کسی کا نام آ گیا تھا یوں ہی درمیان میں

اب اس کا ذکر کیا کریں جب ایسی بات ہی نہیں

(1677) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tumhein KHayal-e-zat Hai Shuur-e-zat Hi Nahin In Urdu By Famous Poet Aitbar Sajid. Tumhein KHayal-e-zat Hai Shuur-e-zat Hi Nahin is written by Aitbar Sajid. Enjoy reading Tumhein KHayal-e-zat Hai Shuur-e-zat Hi Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aitbar Sajid. Free Dowlonad Tumhein KHayal-e-zat Hai Shuur-e-zat Hi Nahin by Aitbar Sajid in PDF.