جو خیال تھے نہ قیاس تھے وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے

جو خیال تھے نہ قیاس تھے وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے

جو محبتوں کی اساس تھے وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے

جنہیں مانتا ہی نہیں یہ دل وہی لوگ میرے ہیں ہم سفر

مجھے ہر طرح سے جو راس تھے وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے

مجھے لمحہ بھر کی رفاقتوں کے سراب اور ستائیں گے

مری عمر بھر کی جو پیاس تھے وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے

یہ خیال سارے ہیں عارضی یہ گلاب سارے ہیں کاغذی

گل آرزو کی جو باس تھے وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے

جنہیں کر سکا نہ قبول میں وہ شریک راہ سفر ہوئے

جو مری طلب مری آس تھے وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے

مری دھڑکنوں کے قریب تھے مری چاہ تھے مرا خواب تھے

وہ جو روز و شب مرے پاس تھے وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے

(3908) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jo KHayal The Na Qayas The Wahi Log Mujhse BichhaD Gae In Urdu By Famous Poet Aitbar Sajid. Jo KHayal The Na Qayas The Wahi Log Mujhse BichhaD Gae is written by Aitbar Sajid. Enjoy reading Jo KHayal The Na Qayas The Wahi Log Mujhse BichhaD Gae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aitbar Sajid. Free Dowlonad Jo KHayal The Na Qayas The Wahi Log Mujhse BichhaD Gae by Aitbar Sajid in PDF.