کیا ہوئے عاشق اس شکر لب کے

کیا ہوئے عاشق اس شکر لب کے

طعنے سہنے پڑے ہمیں سب کے

بھولنا مت بتوں کی یاری پر

ہیں یہ بدکیش اپنے مطلب کے

قیس و فرہاد چل بسے افسوس

تھے وہ کمبخت اپنے مشرب کے

شیخیاں شیخ جی کی دیں گے دکھا

مل گئے وہ اگر کہیں اب کے

یاد رکھنا کبھی نہ بچئے گا

مل گئے آپ وقت گر شب کے

اس میں خوش ہوویں آپ یا ناخوش

یار تو ہیں سنا اسی ڈھب کے

یار بن عیشؔ مےکشی توبہ

ہے یہ اپنے خلاف مذہب کے

(819) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kya Hue Aashiq Us Shakar-lab Ke In Urdu By Famous Poet Aish Dehlvi. Kya Hue Aashiq Us Shakar-lab Ke is written by Aish Dehlvi. Enjoy reading Kya Hue Aashiq Us Shakar-lab Ke Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aish Dehlvi. Free Dowlonad Kya Hue Aashiq Us Shakar-lab Ke by Aish Dehlvi in PDF.