دوست جب دل سا آشنا ہی نہیں

دوست جب دل سا آشنا ہی نہیں

اب ہمیں غیر کا گلہ ہی نہیں

جس کا دل درد آشنا ہی نہیں

اس کے جینے کا کچھ مزا ہی نہیں

ایک دم ہم سے وہ جدا ہی نہیں

گر جدا ہو تو وہ خدا ہی نہیں

آشنائی پہ اس کی مت جانا

لے کے دل پھر وہ آشنا ہی نہیں

خاک چھانی جہان کی لیکن

دل گم گشتہ کا پتا ہی نہیں

لاکھ معشوق ہیں جہاں میں مگر

آہ وہ ناز وہ ادا ہی نہیں

سعی بے فائدہ ہے چارہ گرو

مرض عشق کی دوا ہی نہیں

درد دل ان سے ہم کہا ہی کیے

پر انہوں نے کبھی سنا ہی نہیں

سر پھراتا ہے کیوں عبث ناصح

میرا کہنے میں دل رہا ہی نہیں

اب وہ آئے تو آئیں کیا حاصل

طاقت عرض مدعا ہی نہیں

میں تو کیا گوش چرخ نے بھی عیشؔ

ایسا بیداد گر سنا ہی نہیں

(803) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dost Jab Dil Sa Aashna Hi Nahin In Urdu By Famous Poet Aish Dehlvi. Dost Jab Dil Sa Aashna Hi Nahin is written by Aish Dehlvi. Enjoy reading Dost Jab Dil Sa Aashna Hi Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aish Dehlvi. Free Dowlonad Dost Jab Dil Sa Aashna Hi Nahin by Aish Dehlvi in PDF.